اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے جاپان کے وزیر اعظم کے ساتھ ملاقات میں خلیج فارس کے علاقے میں توانائی کی سلامتی کو فروغ دینے میں اسلامی جمہوریہ ایران کے نمایاں کردار پر تاکید کی۔
ایرانی نائب صدر نے کہا کہ ہمیں ستمبر کے مہینے سے ہی شورش کا سامنا کرنا پڑا۔ امریکیوں نے ایران کے خلاف میڈیا مہم کے لیے ایک جگہ 50 ملین ڈالر اور دوسری جگہ 350 ملین ڈالر خرچ کیے، لیکن موجودہ حکومت نے پرسکون انداز میں حالات کو کنٹرول کیا۔
اسلامی تعاون تنظیم نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے صیہونی فوج کی طرف سے تین فلسطینی نوجوانوں کو شہید کرنے کے جرم کی مذمت کی ہے۔
افریقی ممالک مغربی استعمار کے برسوں کے استحصال سے تنگ آچکے ہیں اور اپنی تقدیر خود اپنے ہاتھوں میں لینا چاہتے ہیں۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ڈنمارک میں قرآن کی بے حرمتی کے بارے میں کہا کہ آج صبح تہران میں ڈینش سفیر کو مغربی یورپ کے ڈائریکٹر جنرل نے وزارت خارجہ میں طلب کرکے اس ملک میں قرآن کی بار بار بے حرمتی پر احتجاج کیا۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے وزیر خارجہ کے جاپان کے دورے اور ملک کے بینکوں میں ایران کے منجمد فنڈز ریلیز کرنے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وزیر خارجہ کل رات ٹوکیو کے مقامی وقت کے مطابق جاپان پہنچے ہیں۔
جدہ مذاکرات میں شریک بیشتر سفارتکار اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ تنازعے کے اصلی فریقین کی شرکت کے بغیر مذاکرات کا نتیجہ خیز ہونا ممکن نہیں۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ وہ مذاکرات جو یورپی یونین اور مسٹر بوریل کی کوششوں اور ثالثی سے انجام پائے ہیں وہ JCPOA میں تمام فریقین کی اپنے مکمل وعدوں کی طرف واپسی سے مشروط ہیں۔
یمن کے وزیر دفاع نے ملک کی مسلح افواج کی بڑے پیمانے پر ہونے والی فوجی مشقوں میں شرکت کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ امریکی اور برطانوی استعمار یمن میں امن کی بات کر رہے ہیں لیکن وہ درحقیقت امن کو تباہ کر رہے ہیں۔
غاصب صہیونی حکومت کی خفیہ ایجنسی موساد کے سابق سربراہ نے کہا ہے کہ اسرئیل ہر گزرتے دن کے ساتھ تباہی سے دوچار اور نابودی سے نزدیک ہورہا ہے۔
اگرچہ ہجرت کرنا صہیونیوں کے لئے کوئی تازہ واقعہ نہیں ہے لیکن اس مرتبہ صہیونیوں کی مقبوضہ فلسطینی علاقوں سے ہجرت کی لہر کی شدت سے اسرائیلی حکام تشویش میں مبتلا ہوگئے ہیں۔
پاکستان کئی سالوں سے امریکہ میں ایران کے مفادات کا تحفظ کر رہا ہے اس لیے اگر ہم برصغیر پاک و ہند کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتے ہیں تو پاکستان اس کا گیٹ وے ہے۔
سوڈان میں جنرل عبدالفتاح البرہان کی زیر کمان فوج اور ان کے حریف جنرل حمیدتی کی ریزرو فورسز کے درمیان جھڑپیں ہنوز جاری ہیں۔
نائجیر میں ہونے والی فوجی بغاوت سے افریقہ کے بارے میں مغربی استعمار کی پالیسی خطرے میں پڑگئی ہے۔ ماضی میں بھی نائجیر سیاسی عدم استحکام کا شکار ہوچکا ہے جس کی اہم وجہ فوجی مداخلت اور انتقال اقتدار کےسلسلے میں درپیش مشکلات تھیں۔